فرانسیسی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق کم کیونگ سو نے ایک بلاگر کے ساتھ مل کر 76 ہزار خبروں پر کیے گئے کمنٹس پر 8 کروڑ 80 لاکھ سے زائدجعلی لائکس اور ڈِس لائکس کیے تھے۔
کم کیونگ سو کا یہ اقدام جنوبی کوریا کے سب سے بڑے پلیٹ فارم نیور کے الگورتھم میں دھاندلی کی ایک کوشش تھا تاکہ اس وقت کے صدارتی امیدوار مون جائی کے حق میں شائع ہونی والی خبروں کو زیادہ اہمیت ملے۔ سیول سینٹرل ڈسٹرکٹ عدالت کا کہنا تھا کم کیونگ سو نے بلاگر کو اس سلسلے میں غیرقانونی کمپیوٹر پروگرام سے آگاہ ہونے کی ہدایت کی تھی۔
گیانگ سانگ صوبے کے 51 سالہ گورنر نے خود پر عائد الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اپیل دائر کرنے کا کہا لیکن انہیں فوری طور پر گرفتار کرلیا گیا۔ یونہاپ خبر ایجنسی کے مطابق کم سیونگ نے کہا کہ ’ میں آخری لمحے تک لڑوں گا‘۔
کم کیونگ سو کے پاس ابھی گورنر کا عہدہ برقرار ہے لیکن اگر اعلیٰ عدالتوں نے فیصلہ جاری کیا تو وہ اپنا عہدہ کھونے کے ساتھ ساتھ 5 سال کے لیے کسی بھی سرکاری عہدے کے لیے نااہل ہوجائیں گے۔
اس سے قبل انہیں سیاسی فنڈنگ کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر 10 ماہ کے لیے معطل بھی کیا گیا تھا۔ آن لائن دھاندلی میں ملوث بلاگر کو عوامی رائے میں غیرقانونی سازش کرنے پر ساڑھے 3 سال قید کی سزا سنائی گئی۔
جج نے اپنے فیصلے میں کہا کہ کم سیونگ کو نے بلاگر کی مدد حاصل کی اور 2017 کے انتخابات سے قبل دھاندلی سے عوامی جذبات پر اثرات قائم کیے۔ جنوبی کوریا کےصدارتی آفس کے ترجمان نے کہا کہ یہ فیصلہ ’ بہت غیر متوقع‘ تھا، انہوں نے مزید کہا کہ ’ ہم حتمی فیصلے کا انتظار کریں گے‘۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2HGDMCb
0 comments: