Wednesday, January 30, 2019

شعیب اختر میری ذاتیات پر حملے کر رہے ہیں

شعیب اختر نو میری زات پر وار کیا ہے
قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے نسل پرستانہ جملوں پر پابندی کے بعد سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر کی تنقید کو ذاتی حملے قرار دے دیا۔

یاد رہے کہ سرفراز احمد نے جنوبی افریقہ کے خلاف ایک روزہ سیریز کے دوسرے میچ میں متوقع شکست کو دیکھتے ہوئے غصے کے عالم میں جنوبی افریقہ کے آل راؤنڈر ایندائل فلکوایو پر 'نسل پرستانہ' جملے کہے تھے جس کو براہ راست سنا گیا تھا۔

سرفراز احمد کو اس جملے پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا اور متعدد شائقین نے پاکستان کرکٹ بورڈ سے مطالبہ کیا کہ وہ قومی ٹیم کے کپتان کے اس رویے پر ان کی سرزنش کرے، جبکہ کچھ لوگوں نے سرفراز پر پابندی لگانے کا بھی مطالبہ کیا۔

راولپنڈی ایکسپریس کے نام سے مشہور شعیب اختر نے سرفراز احمد کے رویے شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا۔

بعدازاں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شعیب اختر نے مزید کہا تھا کہ سرفراز احمد سستے میں چھوٹ گئے ہیں اور سرفراز کے لیے یہ اچھی خبر ہے کہ آئی سی سی کے قانون کو دیکھتے ہوئے ان پر کم میچز کی پابندی لگی ہے۔

آج جنوبی افریقہ سے وطن واپسی پر کراچی ایئر پورٹ پر صحافیوں کے ایک سوال کا جواب دیتے سرفراز احمد نے کہا کہ شعیب اختر تنقید نہیں کر رہے بلکہ وہ ذاتیات پر حملے کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں نے اپنی غلطی تسلیم کر لی اور مجھے جو سزا ملنی تھی وہ مل گئی۔ میں پاکستان کرکٹ بورڈ کا شکرگزار ہوں کہ انہوں نے اس کیس کو بہت اچھے طریقے سے ہینڈل کیا اور اس کے بعد جو آئی سی سی نے فیصلہ سنایا وہ سب کے سامنے ہے۔

یاد رہے کہ جنوبی افریقی ٹیم کے کپتان فاف ڈیو پلیسی نے نسل پرستانہ جملے کسنے پر سرفراز احمد کی معذرت کو قبول کرتے ہوئے انہیں معاف کرنے کا اعلان کردیا تھا۔

البتہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر قومی ٹیم کے کپتان پر 4 میچوں کی پابندی عائد کردی تھی جس کے بعد جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے سیریز کے بقیہ میچ اور ٹی20 سیریز کے لیے ٹیم کے سب سے تجربہ کار بلے باز شعیب ملک کو قیادت سونپی دی گئی ہے۔

آئی سی سی نے سرفراز احمد پر اپنے ضابطہ اخلاق کے تحت پابندی عائد کی ہے جس کے مطابق 'کسی بھی کھلاڑی کو اس کی نسل، مذہب، رنگ اور قومی شناخت کی وجہ سے دھمکانا، حملہ کرنا یا نفرت انگیز جملوں کا تبادلہ کرنا قابل گرفت ہے'۔

اس کے علاوہ آئی سی سی کے ضابطہ اخلاق کے مطابق سرفراز احمد کو آرٹیکل 7.3 کے تحت ان کی جانب سے کیے جانے والے اقدام پر تعلیمی پروگرام کا حصہ بھی بننا پڑے گا۔



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2S14fiD

0 comments:

Popular Posts Khyber Times