
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق چین کی سرکاری اسلحہ بنانے والی کمپنی نورِنکو کی ویب سائٹ پر جاری کی گئی مختصر ویڈیو میں انتہائی وزنی بم گرتے دیکھا گیا، جس کے بعد آگ اور دھویں کا بڑا بگولہ اٹھا۔
چین کی سرکاری نیوز ایجنسی 'ژنہوا' نے سوشل نیٹ ورکس پر پہلی بار اس بم کو 'تمام بموں کی ماں' کا چینی ورژن قرار دیا۔
نیوز ایجنسی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ بم کو، جس کی طاقت جوہری ہتھیار سے کچھ ہی کم ہے، چینی ' ایچ سِکس کے' بمبار سے گرایا گیا۔
یہ تجربہ کب اور کہاں کیا گیا اور اس کی رینج کیا ہے اس حوالے سے کوئی تفصیل نہیں دی گئی۔
واضح رہے کہ سال 2017 میں امریکی فوج نے افغانستان کے صوبے ننگرہار میں پاکستانی سرحد کے قریب سب سے بڑا غیر جوہری بم ’جی بی یو 43‘ گرایا تھا۔
امریکی فوج کی جانب سے یہ بم 13 اپریل کو گرایا گیا، جسے تمام بموں کی ماں بھی کہا جاتا ہے۔
ننگرہار صوبے میں گرائے گئے بم میں 21 ہزار 600 پاؤنڈ (قریبا 11 ٹن) دھماکہ خیز مواد تھا۔
امریکی محکمہ دفاع پینٹا گون کا کہنا تھا کہ سب سے بڑے غیر جوہری بم کو دہشت گرد تنظیم 'داعش' کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیا گیا۔
چین کے نیم سرکاری اخبار 'گلوبل ٹائمز' نے دفاعی تجزیہ کار وے ڈونگژو کے حوالے سے کہا کہ 'چین کے طاقتور ترین غیر جوہری بم کی لمبائی 5 سے 6 میٹر (16 سے 20 فٹ) ہے لیکن اس کا وزن امریکی ورژن سے کم ہے۔'
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2CMGOAk
0 comments: