Saturday, January 5, 2019

نصیر الدین شاہ بھارت میں مذہبی منافرت اور اظہار رائے کی پابندی پر پھٹ پڑے

اداکار نصیرالدین شاہ
اداکار نصیرالدین شاہ نے ایک بار پھر بھارت کی حقیقی تصویر پیش کرتے ہوئے کہا بھارت میں مذہب کے نام پرمعصوموں کا قتل ہورہا ہے، نفرت اور ظلم کا ماحول ہے، اس سب کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو خاموش کرایا جا رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اداکار نصیرالدین شاہ نےایک بار پھر بھارت کی حقیقی تصویر پیش کردی اور اپنے ویڈیو پیغام میں کہا بھارت میں نفرت، ظلم کا بےخوف ناچ جاری ہے، مذہب کے نام پر دیواریں اٹھائی جارہی ہیں، معصوموں کاقتل ہورہا ہے، اس ظلم کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو بھی خاموش کیا جارہا ہے۔

نصیرالدین شاہ کا مزید کہنا تھا کہ اداکار، صحافی سب کو کام سے روکا جارہا ہے، ادیب، اداکار، صحافی آواز اٹھائے تو اسے بھی خاموش کرایا جارہا ہے۔

ایمنسٹی انڈیا نے نصیرالدین شاہ کی ویڈیو ٹوئٹر پر شئیر کردی جبکہ انتہا پسند ہندو میڈیا اور تنظیمیوں کی نصیرالدین پر کڑی تنقید جاری ہے۔

 

یاد رہے دسمبر 2018 میں بھارتی اداکار کا کہنا تھا کہ جہاں گائے کو ذبح کیے جانے کو پولیس اہلکار کے قتل سے زیادہ اہمیت دی جاتی ہے، ایسی جگہ میں اپنے بچوں کی حفاظت اور مستقبل کے لیے فکرمند ہوں، اگر کوئی ہجوم انھیں گھیر لے اور ان کا مذہب پوچھے تو وہ کیا جواب دیں گے۔

نصیر الدین شاہ کو اپنے بیان کی وجہ سے انتہا پسند ہندوؤں کے غم و غصے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

اس سے قبل گذشتہ سال اکتوبر میں بھی نصیرالدین شاہ بھارتی ہندو انتہاء پسند تنظیم کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ’’پاکستانی فنکاروں کو دی جانے والی دھمکیاں قابل مذمت ہیں، انتہاء پسندوں کے لیے فنکار ایک آسان ہدف ہے اس لیے وہ ہر بار ان ہی کو نشانہ بناتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں نصیر الدین شاہ کا کہنا تھا کہ ’’پاک بھارت کشیدگی کے باوجود دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات منقطع ہوئے اور نہ ہی ایک دوسرے کے لیے سرحدیں بند کی گئیں مگر پھر بھی انتہاء پسندوں کی جانب سے پاکستانی فنکاروں کو دھمکیاں دی گئیں اور فلموں کی ریلیز روکی گئی جو میرے لیے تکلیف دہ بات ہے‘۔



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2SzOL1b

Related Posts:

0 comments:

Popular Posts Khyber Times