
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس سردار شمیم احمد خان نے ساہیوال کے واقعہ پرجوڈیشل انکوائری کیلئے مقامی وکیل میاں آصف کی درخواست پرسماعت کی۔
درخواست کے وکیل صفدر شاہین پیرزادہ نے بتایا کہ سی ٹی ڈی اہلکاروں نے ساہیوال بائی پاس کے قریب ایک گاڑی پر فائرنگ کر دی جس سے ایک بچی اور ایک خاتون سمیت چارافراد کو قتل کردیا گیا۔
وکیل نے کہا کہ جے آئی ٹی کی تفتیش سے وہ حقائق سامنے نہیں آئیں گے، ماضی میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جے آئی ٹی سے کچھ سامنے نہیں آیا اوراب دوبارہ جے آئی ٹی بنائی گئی ہے۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ چیف جسٹس خود سے جوڈیشل انکوائری کا حکم نہیں دے سکتے، پنجاب حکومت کی سفارش پرعدالتی تحقیقات ہوتی ہے۔
سرکاری وکیل نے بتایا کہ حکومت اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہی ہے اور جے آئی ٹی بنا دی گئی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ ساہیوال واقعہ کی عدالتی تحقیقات ہونی چاہیئے تاکہ اصل حقائق سامنے آئیں اورذمہ داروں کا تعین ہوسکے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2U25V86
0 comments: