
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں پیپلزپارٹی کی رہنما فریال تالپور اور دیگر کے خلاف اقامہ رکھنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
عدالت میں سماعت کے دوران جعلی اکاؤنٹس سے متعلق جے آئی ٹی رپورٹ کے مندرجات سندھ ہائی کورٹ میں پیش کیے گئے۔
ایڈووکیٹ خواجہ شمس اسلام نے کہا کہ جےآئی ٹی رپورٹ میں سب ثابت ہوچکا ہے، رپورٹ میں عباس زرداری اور سموں کے بھی نام شامل ہیں، فریال تالپور نے ان دونوں کے نام پراربوں روپے دبئی منتقل کیے۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ نوڈیرو کے بینک کے ذریعے اربوں روپے منتقل ہوئے، فریال تالپور نے سہیل انورسیال کے ساتھ ہزاروں دورے کیے، ان کے دوروں کی تصویریں اور شواہد موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فریال تالپور نے غیرقانونی ٹرانزیکشن سے پیسے باہر بھیجے، اقامے کا شماراثاثوں میں ہوتا ہے، فریال تالپورنے اقامہ ظاہر نہیں کیا۔
فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کو یہاں زیربحث نہ لایا جائے، جو دستاویز منسلک ہیں صرف ان پر بات کی جائے۔
جسٹس محمدعلی مظہر نے استفسار کیا کہ جے آئی ٹی رپورٹ پر کیوں بات نہیں کرسکتے؟ ہم قانون کے مطابق فیصلہ کریں گے۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ فریال تالپور نے دبئی میں بیٹی کے نام پر کمپنی بنائی، فریال تالپور نے کمپنی اثاثوں میں ظاہر نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ جےآئی ٹی نے ان کا کچا چٹھا کھول کررکھ دیا ہے، جے آئی ٹی میں فاروق ایچ نائیک کا بھی نام ہے۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ صرف فریال تالپورکے حوالے سے بات کروں گا، غریبوں کی زمین فریال تالپور نے اپنے نام منتقل کی، زرداری گروپ کے نام پر بلاول ہاؤس کے قریب زمین خریدی گئی۔
انہوں نے سندھ ہائی کورٹ سے استدعا کی کہ فریال تالپوراور سہیل انورسیال کو نااہل کرکے سزا دی جائے۔
بعدازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت یکم فروری تک ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت پربھی درخواست گزارکے وکیل دلائل جاری رکھیں گے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2DzrzeN
0 comments: