میکسیکو کی سرحد کے ساتھ دیوار کی تعمیر کے لیے 5 بلین ڈالرز کے فنڈز کے تقاضے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ریپبلکن اراکین کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے اور اس سلسلے میں مذاکرات کی ایک اور کوشش ناکام ہوگئی۔
امریکا میں جزوی شٹ ڈاؤن کے باعث 9 مختلف محکموں کے 8 لاکھ وفاقی ورکرز اور متعدد ایجنسیوں کے ورکرز کام نہیں کر رہے، شٹ ڈاؤن کے باعث امیگریشن نظام بری طرح متاثر ہے اور عدالتی نظام بھی شدید بحرانی صورتحال کا شکار ہے۔
وائٹ ہاؤس میں ڈونلڈ ٹرمپ اور ایوان نمائندگان کے اراکین نینسی پیلوسی اور چک شومر کے درمیان ہونی والی ملاقات بے نتیجہ ختم ہوگئی۔
Just left a meeting with Chuck and Nancy, a total waste of time. I asked what is going to happen in 30 days if I quickly open things up, are you going to approve Border Security which includes a Wall or Steel Barrier? Nancy said, NO. I said bye-bye, nothing else works!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) January 9, 2019
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مذاکرات کا احوال بتاتے ہوئے ٹوئٹر پر بیان جاری کیا جس میں بتایا کہ وہ نینسی اور چک شومر کے ساتھ ہونے والے مذاکرات چھوڑ کر آگئے جو صرف وقت کا ضیاع تھا۔
امریکی صدر نے کہا کہ میں نے ان سے پوچھا اگر یہی صورتحال رہی تو 30 دن میں کیا ہوگا، اور بارڈر سیکیورٹی کے لیے دیوار یا خاردار تار کی وہ منظوری دے رہے ہیں یا نہیں؟۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ان کے سوال پر مذاکرات میں شریک نینسی نے کہا 'نہیں' جس پر وہ 'بائے بائے' کہہ کر واپس آگئے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر نے قوم سے خطاب کے دوران میکیسکو کی سرحد کے ساتھ دیوار کی تعمیر کے عزم کو دہرایا اور کہا کہ میکسیکو کی سرحد پر انسانی بحران جنم لے رہا ہے جو دل اور روح کا بحران ہے۔
اوول آفس میں تقریر کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ دیوار کی تعمیر صحیح اور غلط، انصاف اور ناانصافی کے درمیان فرق کا انتخاب ہے، ڈیموکریٹس وائٹ ہاؤس دوبارہ آئیں اور مذاکرات کریں۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2H4GJMQ
0 comments: