ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی اور بارڈر ایکشن ٹیم کی موجودگی کا جھوٹا الزام لگایا گیا، پاکستان میں ایسی کسی ٹیم کا وجود نہیں ہے، پاک فوج ایک ذمہ دار اور پروفیشنل فورس ہے جو اپنے شہریوں کے جان ومال کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے، پاک فوج ایسا کوئی غیر ذمہ دارانہ اقدام نہیں کر سکتی۔
ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ افغان مسئلے کے حل کے لیے پاکستان ہر ممکن تعاون کر رہا ہے۔ امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن زلمے خلیل زاد کیساتھ اس معاملے پر ملاقاتیں ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان افغان امن عمل میں نیک نیتی اور مشترکہ ذمہ داری کے طور پر اپنا تعاون جاری رکھے گا۔ زلمے خلیل زاد نے کل اور پرسوں کابل میں ملاقاتیں کیں، آج وہ اسلام آباد میں ہیں، دورے کے دوران وہ پاکستانی قیادت کیساتھ اور دفتر خارجہ حکام کیساتھ ملاقاتیں کریں گے۔
ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے تصدیق کی کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی معاون خصوصی برائے جنوبی و سینٹرل ایشیا لیزا کرٹس پاکستان میں ہیں۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کی تاریخیں طے کی جا رہی ہیں جبکہ وزیراعظم عمران خان 21 اور 22 جنوری کو قطر روانہ ہوں گے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2T22nmg
0 comments: