
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق متنازع جنسی تعلیمی پروگرام میں شرکت کرنے پر بنکاک سے خوبصورت ماڈل نستیا ربکا کو ڈی پورٹ کرکے ماسکو بھیج دیا تھا جہاں اسے 18 جنوری کو حراست میں لے لیا گیا۔
بیلا روس سے تعلق رکھنے والی ماڈل کو عدالت میں پیش کرکے مزید تین دن کے ریمانڈ کی استدعا کی گئی جسے عدالت نے قبول کرتے ہوئے ماڈل کو مزید تین دن کے لیے پولیس کے حوالے کردیا۔ پولیس ماڈل کو تشدد کرتے ہوئے اپنے ہمراہ لے گئی۔
Anastasia Vashukevich, aka Nastya Rybka, a Belarusian model who claimed to have evidence of Russia's interference in the 2016 U.S. presidential election, has apologized to a Russian tycoon in a Moscow courtroom. Read more here: https://t.co/pHN65igYje pic.twitter.com/Ta4iZSfkye
— Radio Free Europe/Radio Liberty (@RFERL) January 19, 2019
ماڈل نستیا ربکا نے پولیس کی جانب سے عائد کیے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ امریکی صدارتی الیکشن میں روس کی مداخلت کا انکشاف کرنے پر مجھے جھوٹے کیس میں پھنسایا جا رہا ہے۔
بیلاروس سے تعلق رکھنے والی ماڈل کو بنکاک میں ایک ایسے مقام سے گرفتار کیا گیا تھا جسے جنسی سیل کے طور پر جانا جاتا تھا۔ بعد ازاں ماڈل کو کچھ عرصے قید کے بعد ماسکو ڈی پورٹ کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ ماڈل نے گزشتہ برس ایک انٹرویو میں انکشاف کیا تھا کہ امریکی صدارتی الیکشن میں روس کی مداخلت کے ثبوت اُن کے پاس موجود ہیں جو انہیں ٹرمپ کی انتخابی مہم چلانے والے ایک اہم ذمہ دار نے فراہم کیے تھے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2CCUzAC
0 comments: