Monday, January 28, 2019

2500 قبل مسیح کا فرعون خوفو کا جہاز 1224میں دریافت ہونے کے بعد دوبارہ جوڑنے میں 14 سال لگے

فرعون کے جہاز کی کہانی
قدیم مصر میں تدفین کی رسومات پر کافی محنت کی جاتی تھی۔ مصری موت کے بعد لافانی زندگی پر یقین رکھتے تھے۔

اسی وجہ سے وہ مرنے والوں کے ساتھ استعمال کی اشیاء بھی دفن کر دیا کرتے تھے۔اُن کے عقیدے کے مطابق اخروی زندگی میں کشتیوں کا کردار کافی اہم ہوتا تھا۔

قدیم مصریوں کا خیال تھا کہ خدا آسمانوں اور نامعلوم دنیاؤں میں کشتیوں کے ذریعے سفر کرتے ہیں۔

اس لیے جب کسی شخص کو دفنایا جاتا تو اسے جنازہ کی کشتی میں رکھا جاتا اور اسے دریائے نیل کے پار بھیج دیا جاتا ۔

مصریوں کا خیال تھا کہ یہ اخروی زندگی کا راستہ ہے۔ کشتیوں پر جانور جیسے کتے وغیرہ بھی رکھے جاتے ۔

مصریوں کا یقین تھا کہ جانور مرنے والوں کی اخروی زندگی کی طرف رہنمائی کرتے ہیں۔

عام لوگوں کی جنازہ کی کشتی تو چھوٹے سائز کی ہوتی تھی لیکن فرعون خوفو کے لیے بنائی گئی کشتی 144 فٹ طویل تھی۔


2500قبل مسیح کی فرعون خوفو کے جنازے کی کشتی ماہرین آثار قدیمہ کو 1954 میں ملی تھی۔ یہ کشتی 1224 لکڑی کے محفوظ ٹکڑوں پر مشتمل تھی۔

اس کشتی کو دوبارہ بنانے میں 14 سال لگے تھے۔ اس کشتی کو دوبارہ بنانے کے لیے ماہرین کو قدیم مصر میں کشتیوں کے ڈیزائن کے حوالے سے کافی تحقیق کرنا پڑی۔اس کشتی کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ اس پر ہی فرعون خوفو کو آخری سفر پر روانہ کیا گیا تھا۔

فرعون خوفو کے جنازے کی کشتی کو قدیم مصری دریافتوں میں اہم دریافت قرار دیا جاتا ہے۔

1982 سے یہ کشتی ہرم خوفو میں بنائے گئے کمپلیکس کے خصوصی عجائب گھر میں نمائش کے لیے رکھی گئی ہے۔ یہ عجائب گھر عین اس جگہ کے اوپر بنایا گیا ہے ، جہاں سے یہ کشتی دریافت ہوئی تھی۔



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2B7aIho

0 comments:

Popular Posts Khyber Times