Friday, January 25, 2019

پاکستان کا 175 ممالک کو ای ویزا کی سہولت دینے کا اعلان

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان سیاحوں کے لیے جنت ہے اور اسی کو دیکھتے ہوئے نئی ویزا پالیسی متعارف کروا رہے ہیں، جس کے تحت 175 ممالک کو ای ویزا جبکہ 50 ممالک کے لیے ویزا آن آرائیول کی سہولت ہوگی۔

پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد کے باہر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے پاکستان میں سیاحت کے شعبے میں 4 کٹیگریز ہیں اور ویزہ پالیسی میں تبدیلی 70 برس بعد نئے دور کا آغاز ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ سیاحت کے لیے تمام متعلقہ ایجنسیوں اور محکموں نے مشاورت کرکے وزیر اعظم کی ہدایت پر ویزوں کے لیے بڑا اقدام اٹھایا۔

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (آئی اے ٹی اے) سے منظور شدہ ٹوور آپریٹرز کو اجازت دی ہے کہ وہ سیاحوں کے گروپس کو پاکستان لاسکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ برطانیہ میں بھارتی خطے کے افراد جو برطانوی یا امریکن پاسپورٹ رکھتے ہیں انہیں بھی پاکستان میں ویزا آن آرائیول کی سہولت ہوگی۔

انہوں نے بتایا کہ بزنس (تجارتی) ویزے کی سہولت کو بھی 68 سے بڑھا کر 96 ممالک کے لیے کردیا گیا ہے، بورڈ آف انویسمنٹ کے لیٹر کے بعد 7 سے 10 روز میں کام کرنے کا ویزا دے دیا جائے گا۔

فواد چوہدری نے بتایا کہ ڈپلومیٹک (سفارتی) ویزا کی مدت کو بھی ایک سال سے بڑھا کر 3 سال، تبلیغ کے ویزا کو 45 دن تک کردیا گیا ہے، اسی طرح ہاؤس ایڈ (باہر سے کام) کے لیے آنے والے افراد کے لیے ویزا کی سہولت بڑھائی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان اور دیگر اسلامی ممالک سے طالب علم پاکستان پڑھنے آتے ہیں، جنہیں ایک سال کا اسٹوڈنٹ ویزا دیا جاتا تھا جبکہ ڈگری پروگرام 2 سال اور ماسٹر پروگرام 4 سال تک کا ہوتا ہے، اسی بات کو دیکھتے ہوئے ویزا کی معیاد کو 2 سال تک کردیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ سیاحوں کے لیے آزاد کشمیر، گلگت بلتستان جانے کے لیے نان آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) حاصل کرنا پڑتا تھا، جسے اب ختم کردیا گیا ہے اور سیاح پاکستان میں کہیں پر بھی جاسکیں گے۔

صحافتی ویزا کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وزارت اطلاعات کے ذریعے صحافیوں کے ویزوں کا عمل کیا جائے گا اور انہیں طویل مدتی ویزے بھی جاری کیے جائیں گے، اس کے علاوہ 3 شہروں کی پابندی بھی ختم کردی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اس تمام اقدامات سے پاکستان میں بہت بڑی تبدیلی آنے کا امکان ہے، ہماری کوشش ہوگی کہ سیاحت نئے پاکستان کی معیشت میں ترقی کی بنیاد بنے۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف اپوزیشن کی جانب سے کہا جاتا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان ایوان میں نہیں آتے جبکہ دوسری طرف جب وہ ایوان میں آتے ہیں تو ایسا لگتا ہے کہ بازار میں آگئے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی جانب سے گالیاں دی جاتیں، ہمیں پارلیمنٹ کا احترام ہے لیکن اپوزیشن کو وزیر اعظم کا بھی احترام کرنا ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جن لوگوں نے معیشت کا یہ حال کیا ہے وہ آکر معیشت پر لیکچر دیتے ہیں، شاہد خاقان عباسی جس دن وزیر بنے تھے گیس کا ایک روپے کا قرض نہیں تھا جبکہ جب انہوں نے وزارت چھوڑی تو 157 ارب روپے کا قرض تھا۔

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کو دوبارہ دنیا کے نقشے پر لائیں ہیں، امریکا کے اہم سینیٹر گراہم پاکستان آئے اور انہوں نے وزیر اعظم کو دیکھ کر امریکا کو مشورے دیے وہ بہت سائل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان میں اہم کردار ادا کر رہے، آج پاکستان میں 12 سال بعد متحدہ عرب امارات کے حکمران پاکستان آئے، محمد بن سلمان پاکستان آرہے ہیں، بحیثیت پاکستان اس پر فخر کرنا چاہیے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ کوئی حکومت پاکستان میں یہ کردار ادا نہیں کرسکتی تھی، جو تحریک انصاف نے کیا، وزیر اعظم جب پہلے دن ایوان میں آئے تھے تو اسی دن الیکشن کے معاملے پر کمیٹی بنانے کا اعلان کردیا تھا جبکہ گزشتہ پارلیمنٹ میں اس پر 4 سال لگ گئے۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ اس پر ہماری جماعت میں اختلاف تھا، میں خود نہیں چاہتا تھا کہ شہباز شریف اس کی سربراہی کریں۔

شہباز شریف اور خواجہ سعد رفیق کی تفتیش پروڈکشن آرڈر کے باعث مذاق بن گئی ہے کیونکہ اصولی طور پر انہیں جیل میں ہونا چاہیے۔



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2WhDsgD

Related Posts:

0 comments:

Popular Posts Khyber Times