
سمندری لائف گارڈ کی طرح اس ڈیزائن کو نیٹ ڈرون کا نام دیا گیا ہے، قابلِ اعتبار ڈرون از خود پرواز کریں گے اور ہوا کے درمیان جال کو پھیلادیں گے۔
جی پی ایس نظام سے لیس ڈرون سسٹم کو جیسے ہی کسی عمارت میں آگ لگنے کا اشارہ ملے گا چار کواڈ کاپٹر وہاں پہنچ کر جال پھیلائیں گے اور خود لوگوں کی شناخت کرکے انہیں بچائیں گے۔ چاروں طرف سے ڈرون جال کو کھینچ کر چادر کی مانند تان لیں گے۔
یہ آئیڈیا گوانگ ڈونگ پولی ٹیکنک نارمل یونیورسٹی کے شعبہ برقی انجینئرنگ کے 6 طالب علموں نے خود ڈیزائن کیا ہے جس پر انہیں بہترین ڈیزائن کا ایوارڈ دیا گیا ہے۔
پولی یوریتھین کی کئی تہوں سے یہ جال بنایا گیا ہے جو آسانی سے ایک بالغ شخص کا وزن اٹھا سکتا ہے جبکہ ڈرون اس عمل میں ڈگمگاتے بھی نہیں۔ سینسر کے ذریعے یہ چھلانگ لگانے والے شخص کی پوزیشن اور اس پر نظر بھی رکھتے ہیں اسی لحاظ سے یہ جال کو منظم بھی رکھ سکتے ہیں۔
{youtube}4KRqKnKERC0{/youtube}
تاہم ابھی یہ ایک ڈیزائن مرحلہ ہے اور اس کی عملی تعبیر میں کچھ وقت لگ سکتا ہے۔ ڈیزائن کو عملی صورت دینے کے بعد اسے کئی صورتحال اور واقعات میں آزمایا جائے گا اور اس کے بعد ہی جان بچانے والے جال ڈرون عام ہوسکیں گے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2Em6bv1
0 comments: