Sunday, December 2, 2018

ترکی کا سعودیہ سے خاشقجی کے قتل میں ملوث افراد کی حوالگی کا مطالبہ

ترک صدر طیب اردوان اور سعودی عرب کے ولی عہد شاہ سلمان
ترک صدر طیب اردوان نے سعودی عرب سے صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث افراد کی حوالگی کا مطالبہ کردیا۔

ترک صدر طیب اردوان نے جی 20 سربراہ اجلاس کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ سعودی عرب میں مقدمے کی کارروائی اطمینان بخش نہیں ہےلہٰذا سعودی عرب صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث افراد کو ترکی کے حوالے کرے۔

انہوں نے کہا کہ جی 20 اجلاس میں صرف کینیڈا نے خاشقجی کے قتل کا معاملہ اٹھایا اور اس معاملے میں خاشقجی کے ساڑھے سات منٹ تک دم گھونٹتے ہوئے ہلاک کرنے سے متعلق شواہدات اور دستاویزات ان متعلقہ ممالک سے شیئر کی ہیں۔

طیب اردوان کا کہنا تھا کہ خاشقجی کا قتل بڑا بہیمانہ ہے جو کہ پوری دنیا کیلئے ایک مسئلہ کی حیثیت رکھتا ہے، یہ قتل استنبول میں کیا گیا ہے اس لیے اس کے قاتلوں کو ترکی کے حوالے کیا جانا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس قتل کا حکم دینے والے اور اس پر عمل درآمد کرنے والوں کو جب تک سامنے نہیں لایا جاتا اس وقت تک نہ ہی عالمِ اسلام اور نہ ہی پوری دنیا مطمئن ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا سعودی عرب اور اس کے شاہی خاندان کو مشکلات سے دوچار کرنے یا نقصان پہنچانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے بلکہ ہم اس قتل پر تمام پہلوؤں سے روشنی ڈالتے ہوئے قاتلوں کو دنیا کے سامنے اور عدلیہ کے روبرو پیش کرنا چاہتے ہیں۔

یاد رہے کہ 2 اکتوبر کو سعودی صحافی جمال خاشقجی استنبول میں سعودی قونصلیٹ میں شادی کے سلسلے میں کچھ ضروری دستاویزات کے حصول کے لیے گئے اور وہاں سے لاپتہ ہوگئے جس کے بعد ان کے قتل کی خبریں سامنے آئیں۔

سعودی عرب کی جانب سے صحافی جمال خاشقجی کے قتل پر متضاد بیانات نے معاملے کو مزید گھمبیر کیا اور اس پر مزید یہ کہ سعودی پراسیکیوٹر نے صحافی کے قتل کے الزام پر 11 افراد پر فرد جرم عائد کی جس میں سے 5 کو سزائے موت دینے کی تجویز بھی کی گئی۔



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2zDLM0g

Related Posts:

0 comments:

Popular Posts Khyber Times