انہوں نے کہا کہ کان کنوں نے اپنی مدد آپ کے تحت 3 افراد کی لاشوں کو ملبے سے نکالا جبکہ 2 لاپتہ ہوگئے۔ کوئلے کی کان میں پھنسے دونوں کان کنوں کو بحفاظت باہر نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن پانچ گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہا جس کے بعد کامیابی ملی۔
کانوں میں کام کرنے والوں کے لیے مخدوش حالات ہونے کی وجہ سے بلوچستان میں آئے روز کان کن حادثات میں ہلاک ہوتے ہیں۔
کول مائنرز ایسوسی ایشن کے عہدیدار بخت نواب کا کہنا تھا کہ 'کان کنوں کی جانوں کی حفاظت کے لیے انتظامات نہ ہونے کے برابر ہیں۔' 25 نومبر کو بھی دکی میں کوئلے کی کان میں زہریلی گیس بھرنے کے باعث 3 کان کن ہلاک اور 2 بےہوش ہوگئے تھے۔
قبل ازیں 15 ستمبر کو دکی میں کوئلے کی کان میں زہریلی گیس بھرنے کے باعث 2 کان کن ہلاک اور 2 بےہوش ہو گئے تھے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2Q5XdmM
0 comments: