
ہفتے کو ہونے والی کارروائی شورش زدہ ریاست کے جنوبی ضلع پُلوامہ کے ترال علاقے میں ہوئی۔
شہید ہونے والے مقامی کشمیری تھے۔ واقعے کی خبر پھیلتے ہی پلوامہ میں جگہ جگہ مظاہرے پھوٹ پڑے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ تدفین میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔
مقبوضہ کشمیر میں سال 2018 کے دوران تشدد کے بد ترین واقعات پیش آئے ہیں۔ سال کے دوران خاص طور پر وادئ کشمیر کے جنوبی اضلاع شوپیان، کلگام، پلوامہ اور اننت ناگ میں صورتِ حال ابتر رہی۔
اعداد و شمار کے مطابق سال کے دوران ریاست میں اب تک 441 افراد شہید اور سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔ گزشتہ سال ریاست میں ہونے والی پرتشدد کارروائیوں میں 384 افراد کی جان گئی تھی۔
تاہم بین الاقوامی ناقدین اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کشمیری نہتے عوام کو مارنے سے بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں پائی جانے والی سیاسی صورتِ حال میں بہتری کے بجائے مزید بگاڑ پیدا ہوگا۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2BEcBSr
0 comments: