Tuesday, November 27, 2018

سندھ میں دیگر صوبوں کے مقابلے میں ہسپتالوں کی صورتحال بہتر ہے: مراد علی شاہ

مراد علی شاہ
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی کارکردگی صفر نظر آرہی ہے اور وہ اپنے بولے گئے جھوٹ پر الٹے چل رہے ہیں اور سیاست سیکھ رہے ہیں جبکہ ہم انہیں سیاست سکھا رہے ہیں۔

سکھر میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے 30 نومبر کے جلسے کے حوالے سے جلسہ گاہ کا دورہ کرنے کے بعد سید خورشید شاہ اور ثنار کھوڑو کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کو ابھی کسی بھی کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کا کوئی نوٹس نہیں ملا۔

انہوں نے کہا کہ معروف بینکار حسین لولائی اور اومنی گروپ کے انور مجید کو سپریم کورٹ کے احکامات پر اسلام آباد منتقل کیا گیا ہے، لہٰذا اس معاملے پر کوئی بات نہیں کرسکتے۔

انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پانی کی تقسیم کا معاملہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) میں ہو، جس کے لیے سی سی آئی کی جانب سے اٹارنی جنرل کی سربراہی میں بنائی گئی کمیٹی کا اجلاس 4 اور 5 دسمبر کو ہوگا، جہاں کمیٹی اپنی پانی کی تقسیم کے حوالے سے قانونی رائے دے گی۔

وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ میں جلد گنے کے نرخ مقرر کیے جائیں گے کیونکہ اس وقت شوگر ملز بند ہیں تو بحران پیدا ہوتا نظر آرہا ہے، تاہم وزیر آبپاشی نے بتایا ہے کہ جلد شوگر ملز مالکان اور آبادگاروں کے ساتھ مل کر نرخ مقرر کردیں گے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں دیگر صوبوں کے مقابلے میں ہسپتالوں کی صورتحال بہتر ہے، جس کا اعتراف چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار بھی کرچکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاق اور صوبوں میں فرائض اور ذمہ داریوں کے حوالے سے آئین میں طریقہ کار موجود ہے، جو لوگ اس طرح کی باتیں کر رہے ہیں وہ آئین کی نا سمجھی ہے، میں ایسے لوگوں کے لیے پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ وہ جلد سیکھ جائیں گے۔

وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ سندھ نے محصولات کی وصولی مکمل کرلی ہے اور اس میں 10 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ دیگر صوبے ابھی تک محصولات وصول نہیں کرسکے ہیں، لہٰذا ہم وفاقی سے کہتے ہیں کہ سیلز ٹیکس کی وصولی کی ذمہ داری ہمیں دی جائے۔



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2SdTvJl

Related Posts:

0 comments:

Popular Posts Khyber Times