
54 کروڑ ڈالرکی تیسری قسط کے معاملے پر پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان دوسرا جائزہ اجلاس آج سے شروع ہوگا ، جائزہ اجلاس 3سے 13فروری تک جاری رہے گا۔
آئی ایم ایف وفد وزارتوں اورمحکموں کی کارکردگی کاجائزہ لے گا اور ایف بی آر ٹیکس وصولیوں کے ہدف میں ناکامی پر بات ہوگی جبکہ حصولات وصولیوں کےہدف پر نظرثانی ایجنڈے کاحصہ ہوگی۔
اجلاس میں نیپرا، اوگراخود مختاری پرقانون سازی میں پیشرفت کاجائزہ لیاجائے گا جبکہ آئی ایم ایف وفد کو نجکاری پروگرام ، بجٹ خسارے اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر بھی بریفنگ دی جائے گی۔
ترقیاتی فنڈز کےاجرا کےآئی ایم ایف کے ہدف کوبھی حاصل کرلیا گیا ہے جبکہ سرکلرڈیٹ سمیت توانائی سیکٹر میں اصلاحات بھی بڑا چیلنج ہوگا۔
خیال رہے جائزہ مذاکرات میں کامیابی کے بعد پاکستان کوقرض کی تیسری قسط ملےگی، قسط کا حجم 45 کروڑ ڈالر تک ہوگا، پاکستان نے آئی ایم ایف کی جانب سے اب تک ایک ارب 45 کروڑڈالر کاقرضہ مل چکا ہے۔
واضح رہے کہ 3 جولائی 2019 کو آئی ایم ایف نے پاکستان میں معاشی استحکام کے لیے تین سال کے عرصے میں 6 ارب ڈالر قرض فراہم کرنے کی منظوری دی تھی۔
پہلی قسط جاری کرنے کا اعلان کرتے ہوئے آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ حکومت نے ہماری مشاورت سے مالی سال کا بجٹ تیار کیا اور پارلیمنٹ سے بھی منظور کروایا تھا جبکہ حکومت نے یقین دہانی کروائی تھی کہ بجلی اور گیس کی مکمل لاگت صارفین سے وصول کی جائے گی اور پیٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی 17 فیصد سے کم نہیں کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ دوسری قسط کی منظوری سے متعلق آئی ایم ایف کے تحت پاکستان کا پہلا جائزہ لینے کے بعد کہا گیا تھا کہ حکومتی پالیسیوں کے فیصلہ کن عمل سے ملک میں معاشی استحکام کو مضبوط رکھنے میں مدد ملی ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2OkJCtO
0 comments: